نیویارک، 9/دسمبر (آئی این ایس انڈیا) امریکا نے ایران کے خصوصی ایلچی برائے یمنی حوثی حسن ایرلو اور شامی صدر بشارالاسد کی حمایت میں لڑنے کے لیے جنگجوؤں کو بھرتی کرنے والی ایرانی جامعہ پر پابندیاں عاید کردی ہیں۔اس ایرانی جامعہ نے غیرملکی جنگجوؤں کو بھرتی کرنے کے لیے دنیا بھر میں پچاس مراکز قائم کررکھے ہیں۔
امریکا کے محکمہ خارجہ کے مطابق حسن ایرلو ایران کی سپاہِ پاسداران انقلاب کی بیرون ملک مسلح کارروائیوں کی ذمے دار القدس فورس کے رکن ہیں۔انھیں حال ہی میں یمن میں حوثی ملیشیا کے لیے پاسداران انقلاب کا رابطہ کار مقرر کیا گیا ہے۔
امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’’پاسداران انقلاب کی القدس فورس نے ایرلو کو یمن میں بھیج کر اس بات کا اشارہ دیا ہے کہ وہ حوثیوں کی حمایت میں اضافہ کرنا چاہتی ہے۔اس طرح ایران یمن میں جاری تنازع کے مذاکرات کے ذریعے حل تک پہنچنے کے لیے بین الاقوامی کوششوں کو مزید پیچیدگی کا شکار کرنا چاہتا ہے۔‘‘
محکمہ خارجہ کے مطابق حسن ایرلو کے القدس فورس کے مقتول کمانڈر قاسم سلیمانی سے قریبی تعلقات استوار تھے۔وہ ماضی میں لبنان کی حزب اللہ ملیشیا کے جنگجوؤں کو تربیت دے چکے ہیں۔
محکمہ خارجہ نے ایران کی المصطفیٰ بین الاقوامی یونیورسٹی پر بھی نئی پابندیاں عاید کی ہیں۔وہ القدس فورس کی غیرملکی جنگجوؤں کو بھرتی کرنے کی کاوشوں میں سہولت کار کا کردار ادا کررہی تھی۔اس جامعہ نے شامی صدر بشارالاسد کی حمایت میں گذشتہ برسوں کے دوران میں سیکڑوں غیرملکی جنگجوؤں کو بھرتی کیا تھا۔
محکمہ خارجہ کے مطابق اس جامعہ کی دنیا بھر میں پچاس سے زیادہ شاخیں ہیں۔اس کے لاتعداد طلبہ شام میں لڑتے ہوئے ہلاک ہوچکے ہیں۔پاسداران انقلاب نے المصطفیٰ بین الاقوامی جامعہ میں زیر تعلیم لاتعداد پاکستانی اور افغان طلبہ کو بھرتی کیا ہے۔وہ شام میں القدس فورس کی تشکیل کردہ زینبیون بریگیڈ اور فاطمیون ڈویژن میں شامل ہوکر لڑتے رہے ہیں۔ان دونوں ملیشیاؤں پر محکمہ خارجہ پہلے ہی انسداد دہشت گردی کے قانون کے تحت اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے الزام میں پابندیاں عاید کرچکا ہے۔
امریکی وزیر خزانہ اسٹوین نوشین کا کہنا ہے:’’پاسداران انقلاب کی القدس فورس کی غیرملکی طلبہ کو بھرتی کرنے کی کارروائی اس بات کی بھی مظہر ہے کہ یہ گروہ اپنے تخریبی اہداف کے حصول کے لیے ایرانی معاشرے میں کس حد تک دخیل اور درانداز ہے۔‘‘
انھوں نے مزید کہا کہ ’’پاسداران انقلاب کی القدس فورس ایران کی خارجہ پالیسی میں بلاروک ٹوک جس طرح کا کردارادا کررہی ہے،وہ ایران کے سرکاری اور نجی اداروں پراعتماد کے خاتمے کا بھی سبب بن رہا ہے۔‘‘
امریکا کے محکمہ خزانہ نے القدس فورس کے ایک عہدہ دار یوسف علی معراج پر بھی پاسداران انقلاب کی کارروائیوں کی معاونت کے الزام میں پابندیاں عاید کردی ہیں۔یوسف علی پاکستانی شہری ہیں لیکن ایران میں مقیم ہیں۔